Corna virus patient in Pakistan almost true story

پاکستان کی بیوروکریسی کی پهرتیاں اور   "کرونا"مریض کا علاج





چین سے آنے والےشخص شاہ زیب کو ایئر پورٹ پر کسی نے  چیک کیا اور نہ ہی سکیننگ ۔ وہ ایئر پورٹ سے باہر نکلا اور اپنے گھر شہداد کوٹ ،سندھ پہنچ گیا۔ اسے ہلکا ہلکا بخار بھی تھا اور کھانسی بھی۔ اسے شک گزرا کہ میں چائنا سے آیا ہوں‘ بخار اور کھانسی بھی ہے کہیں میں "کورونا وائرس" کا شکار نہ ہو گیا ہوں۔ وہ اپنا شک دور کرنے کی غرض سے ایک پرائیویٹ کلینک پہنچا اور ڈاکٹر کو بتایا کہ میں چائنا سے آیا ہوں اور مجھے بخار اور کھانسی کی شکایت ہے۔ مجھے شک ہے کہ کہیں یہ کورونا وائرس نہ ہو۔ ڈاکٹر نے یہ سن کر شاہ زیب کا معائنہ وغیرہ کرنے کی بجائے کلینک سے راہ فرار اختیار کی اور  پولیس کو فون کر دیا کہ میرے کلینک میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض موجود ہے۔ پولیس نے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا۔ لوجی سب کی دوڑیں لگ :-) :-) :-)۔
تھوڑی دیر بعد شہداد کوٹ کی انتظامیہ مع پولیس اس کلینک پر پہنچی اور شاہ زیب کو ایمبولینس میں ڈال کر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خیر پور لے آئی۔ ڈاکٹروں نے اسے ایک کمرے میں لٹایا بلکہ عملی طور پر بند کیا اور اس کا علاج کرنے کے بجائے باہر سڑک پر جا کر احتجاج شروع کر دیا کہ ان کے پاس نہ حفاظتی ماسک ہیں اور نہ ہی احتیاطی تدابیر کے لیے درکار کوئی چیز۔ وہ ایسی حالت میں کورونا وائرس کے مریض کا علاج نہیں کریں گے۔ مریض  تنگ آ کر کمرے سے نکلا اور کرائے پر گاڑی لے کر ملتان اپنے علاج کی غرض سے روانہ ہو گیا۔ اس دوران حالات کا جائزہ لینے کے بعد مریض کو کسی ٹیسٹ وغیرہ کے بغیر ہی اندازہ ہو گیا کہ ہو نہ ہو اسے کورونا وائرس لاحق ہو گیا ہے۔ اور اسے اپنا علاج خود ہی کروانا ہو گا۔
مریض کے ہسپتال سے فرار کے تین گھنٹے بعد انتظامیہ کو علم ہوا کہ مریض غائب ہے۔ اب پھر دوڑیں لگ گئیں۔ بڑی تگ و دو کے بعد بذریعہ موبائل فون‘ لوکیشن کا پتا چلا کہ مریض ملتان‘ سکھر موٹروے پر ملتان کی طرف رواں دواں ہے۔ موٹر وے پر ناکہ لگایا گیا اور مفرور مریض کو بالآخر پکڑ لیا گیا۔ مریض کو واپس لے جا کر هسپتال میں داخل کروا دیا گیا۔ چند روز کے بعد اعلان کیا گیا کہ کورونا وائرس کا مریض صحت مند ہو گیا ہے لہٰذا اسے ڈسچارج کیا جاتا ہے۔ اس طرح سے" کورونا وائرس" کا مریض صحت مند ہو کر گھر واپس جا چکا ہے۔ اب آپ خود سوچیں کہ شہداد کوٹ میں کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت موجود هو سکتی هے؟ نہیں سو ‘بلا تشخیص کورونا وائرس کے خیالی مریض کے کامیاب علاج پرسندھ
سرکار کو مبارک ہو ۔

Comments

Popular Posts