سکول، کالج.بند
کرونا وائرس کا ڈر اور پاکستانی
حکومت پاکستان نے کرونا وائرس سے بچنے کے لئے تعلیمی اداروں میں دو هفتوں کی تعتیل کا اعلان کیا هے. اگرچہ یہ ایک اچھا اقدام ہے مگر یہ اپنے اندر بہت سے سوال لئے هوے هے
سب سے پہلے تو یہ کہ پاکستان میں ابھی صرف چند کیس رپورٹ هوئے هیں اور وه بھی دو تین شہروں میں. ابھی سے سب کچھ بند کر دینا غیر دانشمندانہ اقدام هے. جب وائرس ذیاده علاقوں میں پھیل جائے گا تو هم کیا کریں گے .
دوسرے نمبر پر سکول کالج کی بندش نے بہت سے لوگوں کے لئے روزگار کے مسائل پیدا کر دیے هیں. سرکاری اداروں کے اساتذه کو تو تنخواه مل جائے گی . پرائیویٹ یکولوں میں نوکری کرنے والے لوگوں کا کیا بنے گا. وه بیچارے تو پہلے ہی انتہائی کم تنخواه پر کام کر رهے هیں.کیا گورنمنٹ پرائیویٹ اداروں کے مالکان کو مجبور کرے گی کہ وه ان چھٹیوں میں تنخواه بھی دے. یا پھر جب تک سکول نہیں کھلتے وه فاقا کشی کریں
اساتذه کا تو چلو پھر بھی کچھ چانس هے کہ شائید مالکان خدا
ترسی کر هی دیں مگر ان لوکوں کا کیا بنے گا جو رکشہ، سوزوکی یا کسی اور ذریعہ سے پک اینڈ ڈراپ کرتے هیں. جب بچے سکول هی نہ جائیں گے تو کرایہ کون دے گا.ان کا گھر کیسے چلے گا کیا حکومت نے سوچا هے.
ترسی کر هی دیں مگر ان لوکوں کا کیا بنے گا جو رکشہ، سوزوکی یا کسی اور ذریعہ سے پک اینڈ ڈراپ کرتے هیں. جب بچے سکول هی نہ جائیں گے تو کرایہ کون دے گا.ان کا گھر کیسے چلے گا کیا حکومت نے سوچا هے.
سب سے آخر میں سب سے ضروری بات حکومت نے سکول بند کیے. اکثریت کے نزدیک یہ گومنے پھرنے کا ، فیملی ٹرپ کا اور پارک وغیره میں انجوائے کرنے کا موقعہ هے اور یقین جانئے پاکستانی قوم ایسا هی کرے گی یا شائد اس سےبھی بڑھ کر کچھ کرے گی. حالانکہ یہ موقع احتیاط کا اور گھروں میں ٹھرنے کا هے. مگر حکومت عوام کو یہ میسج دینا بھول گئی اور عوام خود سے کچھ سمجھ سکتے تو پھر ملک کا یہ حال نہ هوتا جو آج هے.
Comments